سونی پت: 30 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال نے منگل کو ریاست میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر معاشرے میں تقسیم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے لوگوں سے بھگوا پارٹی کو مسترد کرنے کی اپیل کی۔
سونی پت لوک سبھا حلقہ سے جننایک جنتا پارٹی کے امیدوار دگوجے چوٹالہ کی حمایت میں نکالے گئے روڈ شو میں حصہ لیتے ہوئے کجریوال نے بی جے پی پر الزام لگائے۔دگ وجے چوٹالہ کے علاوہ اس سیٹ پر ریاست کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس امیدوار بھوپندر سنگھ ہڈا اور موجودہ بھاجپا ایم پی رمیش چندر کوشک میدان میں ہیں۔کجریوال کے ساتھ دگوجے چوٹالہ اور ججپا کے سینئر لیڈر اور حصار کے ایم پی دشینت چوٹالہ بھی موجود تھے۔کجریوال نے دعوی کیا کہ ان کی پارٹی نے ذات کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا اور وہ سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔آپ لیڈر نے جاٹ ریزرویشن کی مانگ کو لے کر ریاست میں ہوئے تشدد کا ذکر کیا۔فروری 2016 میں ہریانہ کے کچھ حصوں میں یہ تشدد ہواتھا۔سونی پت اور روہتک ضلع اس تشدد کے مرکز تھے۔کجریوال نے اس تشدد کے لئے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار بتایا جو تین سال پہلے ہوا تھا اور جس میں 30 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور سینکڑوں دیگر زخمی ہو گئے تھے۔انہوں نے پوچھاکہ نوجوانوں، تاجروں اور کسانوں کے لئے کھٹر حکومت نے گزشتہ پانچ سال میں کیا کیا ہے۔گزشتہ پانچ سال میں اس حکومت کی واحد کامیابی معاشرے کے مختلف حصوں میں تقسیم پیدا کرنے کی رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہاکہ اگر آپ فسادات اور تشدد چاہتے ہیں تو کھٹر صاحب کے حق میں ووٹ کریں لیکن اگر آپ اسکول، ہسپتال، ہموار طور پر سستی بجلی اور پانی کی فراہمی چاہتے ہیں، بچوں کا بہتر مستقبل اور روزگار چاہتے ہیں تو ججپا۔ عاپ اتحاد کو ووٹ کریں۔